Ahmed Alvi

Add To collaction

09-Apr-2022 مزاحیہ شاعری


مزاحیہ غزل 
مشاعروں میں یہ بے حیائی نہیں چلے گی
سفید کالر پہ لال ٹائی نہیں چلے گی

یہ میکدہ ہے یہاں پہ رندوں کی ہے حکومت
یہاں پہ زاہد کی پارسائی نہیں چلے گی

ڈلیٹ کردو سبھی کے نمبر مرے علاوہ
وفا کے پردے میں بے وفائی نہیں چلے گی

پرانا لہجہ خیال باسی پٹے مضامیں 
غزل ادب میں چلی چلائی نہیں چلے گی

سمندروں میں تو ٹائٹینک بھی ڈوب جائیں 
یہاں پہ کاغذ کی ناؤ بھائی نہیں چلے گی 

حیات میں اب دلیل کے ساتھ بات ہوگی 
خبر کوئی بھی ہوا ہوائی نہیں چلے گی 

چراغ میرے ہوا تری نہ بجھا سکے گی 
خدا کے آگے تری خدائی نہیں چلے گی

مشاعرے میں فریش سا کوئی پیس لاؤ
یہ شاعرہ ہے ٹھکی ٹھکائی نہیں چلے گی
احمد علوی 

   1
0 Comments